پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن سے انتخابات کے لیے فوری تاریخ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانب دارانہ انتخابات کے ذریعے ہی تمام دعویداروں کو برابری کا میدان ملے گا جبکہ ہیرا پھیری سے اقتدار کی منتقلی سیاسی عدم استحکام کی جڑ ہے۔
آئین کی 50ویں سالگرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’میری پارٹی پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا مطالبہ کر رہی ہے، 90 دنوں کی میری معروف رائے سے قطع نظر جو کہ اب ایک موٹ پوائنٹ بن چکا ہے، الیکشن کا حق بالکل ناقابل تردید ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں صوبوں کے انتخابات کے تنازع کے وقت میری جماعت اور میں نے سیاسی مذاکرات اور آئینی بحران کے حل کے لیے سیاسی اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ کوشش کی لیکن 9 مئی کے واقعات سے ان کوششوں پر پانی پھر گیا۔’